” سافٹ ویئر کی تنصیب سے ٹیکس نیٹ میں توسیع کا فیصلہ ” | Dunya News Online
”
اسلام آباد: ایف بی آر نے آن لائن انٹیگریشن آف بزنس کے تحت سافٹ ویئر کی تنصیب سے ٹیکس نیٹ میں توسیع کا فیصلہ کر لیا گیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوری روکنے اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا۔ آن لائن انٹیگریشن آف بزنس کے تحت سافٹ ویئر کی تنصیب سے ٹیکس نیٹ توسیع کا فیصلہ کر لیا گیا۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مختلف کمپنیوں، ایلیٹ کلب، صحت و تعلیم کے اداروں کو سافٹ ویئر سسٹم سے منسلک کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے جبکہ جم کلبوں، ہیلتھ کلب، پرسنل کیئر، ہیلتھ کیئر، سلیمنگ کلینکس کو بھی سافٹ ویئر سسٹم سے منسلک کیا جائے گا۔
ایف بی آر کے مطابق جن کلبوں کو سسٹم سے منسلک کیا جائے گا ان میں لاہور جمخانہ، اسلام آباد کلب، چناب کلب، رائیل پام لاہور، کراچی جمخانہ اور پولو کلب شامل ہیں۔ منی چینجرز، فاریکس ڈیلرز، غیر ملکی کمپنیاں، تمام بڑے اسپتال، لیبارٹریز اور نجی اسکول و کالجز میں بھی سافٹ ویئر نصب کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی بلوں کے ذریعے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی اسکیم تیار
میڈیکل ڈائیگناسٹک لیبارٹریز، کلینکس اور پریکٹشنرز بھی نئے سسٹم کے پابند ہوں گے۔ نئے سسٹم کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہو گا۔ سافٹ ویئر کی تنصیب سے نئی کمپنیاں اور افراد ٹیکس نیٹ میں آئیں گے۔ پوائنٹ آف سیل سسٹم، فسکل الیکٹرانک ڈیوائس اینڈ سافٹ ویئر ایف بی آر سے منسلک ہو گا۔
ایف بی آر کے مطابق سافٹ ویئر کی تنصیب سے سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس میں ودہولڈنگ ٹیکس کی چوری پر قابو پایا جائے گا۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمپنی ملازمین کی تعداد اور دیگر کواِئف ایف بی آر کو دینا ہوں گے جبکہ سافٹ ویئر کے لیے لاِئسنس ایف بی آر کی نامزد کردہ کمیٹی فراہم کرے گی۔ 45 مربع فٹ سے کم جگہ پر قائم نان اے سی ہوٹلز پر اطلاق نہیں ہو گا اور نان اے سی چھوٹے ریسٹورنٹس پر بھی سافٹ ویئر نصب نہیں کیا جائے گا۔
”